August 20, 2023

Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review | Urdu Kutab

Umera Ahmed Novels

Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review | Urdu Kutab 

 

ناول اب حیات

رائٹر عمیرہ احمد

تبصرہ نگار

سارہ خان سیال

ناول کا مرکزی خیال

سود سے پاک معاشرہ

 

اب حیات کے لغوی معنی حیات جادواں دینے والا پانی کے ہیں ا سکی مصنفہ عمیرہ احمد ملک کی مایا ناز لکھاری ہیں اس کتاب کے جملہ حقوق 2017 میں ناشر محفوظ ہوئے

یہ ناول پیر کامل کا دوسرا حصہ ہے جو عمیرہ احمد نے پیر کامل کی بہترین کامیابی کے 14 سال بعد لکھا تھا

اب حیات ناول پیر کامل کا سیکوئیل ہے جس کا مرکزی خیال سود پر مبنی ہے

اس ناول کو پڑھنے کے لئیے آپ کا پیر کامل ناول جو پہلا حصہ ہے اسکو پڑھنا لازمی وملزوم ہے تاکے اپ ناول کی بنیاد اور کرداروں سے روشناس ہو پائیں

 

(Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review)

 

پیر کامل اور اب حیات دونوں اسلام کے دو اہم نکات پر لکھی گئی بہترین کتابوں میں سے ہیں پیر کامل ختم نبوت صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اور اب حیات سود سے پاک معاشرے پر لکھی گئی ہیں

 

Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review | Umera Ahmad

اہم کردار

سالار سکندر

امامہ ہاشم

نوجوان نسل کے کردار

 

جبرائیل عنایہ حمین ایرک (عبداللّٰہ) رئیسہ چنی عائشہ عبادین ان کرداروں نے ناول کی فیملی لائف میں جان ڈال دی اور حسن سلوک سے خوبصورتی پیدا کر دی

 

کردار چنی

ایسی بچی جسکا باپ سالار سکندر کے سکول میں چپڑاسی تھا اور سود کے چکروں میں پڑ کر گنگلا ہو گیا اور اس کنگلے پن سے تنگ آکر اپنے بچوں کا قاتل بن گیا اور جیل چلا گیا اسکی آخری اولاد چنی کو سالار سکندر نے گود لے لیا

ایرک

ایرک جس نے امامہ اور سالار کے حسن سلوک اسلام کے قوانین و ضوابط سے متاثر ہو کے اسلام قبول کیا اور ناول کے آخر میں ایرک (عبداللّٰہ ) سالار کے داماد کے رشتے میں بندھ گیا

 

(Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review)

 

اس ناول میں عمیرہ احمد نے پاکستان امریکہ اور کانگو معاشروں کی عکاسی کی ہے

 

آب حیات کے چھ باب ہیں

 

(1)آدم و حوا (2) بیت العنکبوت (3) حاصل و محصول (4) یا مجیب السائلین۔ (5)۔ ابدا ابدا

(6) تبارک الذی

 

ان چھ بابوں کے زریعے عمیرہ احمد نے انسانی زندگی کا خلاصہ بہت خوبصورتی سے قلم بند کیا ہے

 

(Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review)

 

یہ تو اس ناول کے باب تھے جن کی تفصیل بہت خوبصورتی دل سوزی کرب دکھ خوشی تجسوس اور دلچسپی سے قید قلم کی گئی ہے چونکے اس ناول اب حیات کا مرکزی خیال سود سے بچاؤ ہے تو اس میں سود سے قوموں کے زوال سود سے آنے والی نسلوں کی غلامی سود سے ملک کی بدحالی سود سے دنیا کے بگاڑ سود سے انسان میں آنے والے اخلاقی بگاڑ سود کی وجہ سے ہونے والے نا قابل تلافی نقصان جس سے معاشرہ اور معاشرے کی بنیادیں تک ہل جاتیں بہت ہی دل سوز انداز سے قلمبند کی گئیں ہیں


عمیرہ احمد نے ایک اسلامی ریاست کی فلاح جس کا ایک طریقہ کار ہمارے پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے سود جیسی لعنت سے بچاؤ بتایا ہے کو بہت دل جمعی سے اور بہت ہی ہمدردانہ سوچ رکھ کے بیان کیا ہے تاکے اس سے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہو سکیں

 

اس ناول کی کہانی ایک ایسے گھرانے کے گرد گردش کرتی ہے جس نے اسلام اور حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر ماں باپ اور خاندان تک کو چھوڑ دیا

 Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review

امامہ نے سب کچھ چھوڑ کے سالار سکندر کا ہاتھ صرف اسلام کی خاطر اور خاتم نبوت کی خاطر تھاما اللّٰہ کی رضا کی خاطر ان چیزوں سے دامن چھڑایا جن سے ایک عمر تعلق رہا اماں حوا اور آدم علیہ السلام کی طرح ان باتوں چیزوں سے اجتناب کیا جن سے اسلام نے منع فرمایا ہے اسلام کے لیے زندگیاں داؤ پر لگا دیں پر اسلام کے احکامات سے منہ نہ موڑا اس ناول کے مرکزی کردار سالار سکندر نے تن تنہا سود جیسی لعنت کے خلاف جنگ لڑی

 

جس میں اسکے بیوی بچے کی اور اپنی جان داؤ پر لگ گئی مگر سود جیسی لعنت کی پیرو کار بننے سے اجتناب کیا ثابت قدمی حوصلے ہمت اور اللّٰہ پر یقین اور بلند حوصلوں اور اللّٰہ کی رضا میں راضی رہتے ہوئے ہمیں یہ کردار یہ سمجھا گیا کے اللّٰہ قادر ہے دنیا کی ہر چیز پر ہم مایوس نہ ہوں نہ ہی امید ہاریں ہم بس ہر حال میں رب کائنات اور رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کو مظبوطی سے تھامے لیں چاہیے دنیا آپ کو جنت کی پیشکش کر دے پر آپ اللّٰہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی رسی کو مظبوطی سے تھامے رکھو

 

(Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review)

 

جو دنیا دے گی وہ خسارہ ہے کیونکے دنیا ایک فانی چیز ہے فلاح صرف رب اور رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات میں ہے پوری دنیا آپ کو چاہ کر بھی فائدہ نقصان نہیں پہنچا پاتی جبکے رب کی ایک کن آپ کی دنیا بدل دیتی ہے اس لئیے حرام کمانے سود کھانے میں فلاح نہیں صرف خسارہ ہے اور وہ انسان مت بنو جو کے احکامات سے غافل ہیں جن کے بارے قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے بیشک انسان خسارے میں ہے

عمیرہ احمد نے امامہ کے ذریعے سالار سکندر کو سودی نظا کے خاتمے اور اسلامی نظام کے پھیلاؤ کے اقدامات جیسی سوچ کو آگے بڑھایا امامہ نے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے آخری خطبے کا حوالہ دیا جس میں آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے سود حرام قرار دیا ہے

سالار سکندر نے اپنی ذہانت اور کامیابی کی بنیاد پر عالمی سطح پر سودی نظام کے خلاف آواز اٹھائی اور خاطر خواہ کامیابی حاصل کی جس میں کافی تکلیفوں اور مشکلات کا ڈٹ کر صبر سے سامنا کیا

عمیرہ احمد کے اس ناول میں امریکی خاندان کی تہزیب وتمدن رہن سہن کی بھی عکاسی کی گئی ہے جس میں ایک کردار ایرک نے سالار امامہ کے حسن سلوک رہن سہن سے متاثر ہوکے اسلام قبول کر لیا عمیرہ احمد نے ایرک کے اسلام۔ قبول کرنے کے بعد لوگوں کے روائیے اور ایرک کو درپیش مشکلات کی بھی عکاسی کی ہے

ناول کا دل سوز پہلو سالار سکندر کا برین ٹیومر میں مبتلا ہونا تھا

ناول کے آخر میں عمیرہ احمد نے سودی نظام کے خلاف سالار سکندر کی خاطر خواں کامیابی بیان کی گئی اور 2030 میں امریکہ کی مالی بحران سے دو چار ہونے کی پیشن گوئی کی ہے

عمیرہ احمد چاہتیں ہیں قلم کی نوک سے ملک میں اسلامی نفاذ عائد ہوسکے وہ سود ختم نبوت جیسے حساس ٹاپکس کو زد قلم لا کر اسلام کے پرچم کو بلند رکھنا چاہتیں ہیں انکا عزم ہے کے قلم سے ملک سمیت عالمی سطح پر سود کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرسکیں.

 

***Aab e Hayat Novel by Umera Ahmed Review Complete Download Link Soon***

No comments:

Post a Comment